موسیٰ ندی پراجکٹ :متاثرہ خاندانوں نے ریونت ریڈی کی تصویر کو دودھ نہلایا
ڈبل بیڈروم مکانات کی فراہمی پر اظہار تشکر، بی آر ایس اور بی جے پی قائدین کو علاقہ میں ایک دن قیام کی دعوت
حیدرآباد ۔31۔ اکتوبر (سیاست نیوز) موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کے حق میں موسی ندی کے اطراف بسنے والے خاندانوں نے آج منفرد انداز میں احتجاج کرتے ہوئے اپوزیشن قائدین کو دعوت دی کہ وہ موسیٰ ندی کے علاقہ میں کم از کم ایک دن قیام کر کے دکھائیں۔ حلقہ اسمبلی ملک پیٹ میں حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کو ڈبل بیڈروم مکانات فراہم کئے گئے جس پر استفادہ کنندگان نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی تصویر کو دودھ سے نہلایا۔ چادر گھاٹ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں بسنے والے موسیٰ ندی کے متاثرہ خاندانوں کو سعید آباد کے علاقہ میں ڈبل بیڈروم مکانات فراہم کئے گئے ۔ جنرل سکریٹری پردیش کانگریس کانگریس کمیٹی سی ایچ سرینواس کی قیادت میں متاثر خاندانوں میں اپوزیشن قائدین کی تصاویر آویزاں کرتے ہوئے انہیں علاقہ میں قیام کی دعوت دی۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ کے سی آر ، کے ٹی آر ، ہریش راؤ اور ایٹالہ راجندر کو متاثرین سے حقیقی ہمدردی کا اظہار علاقہ میں قیام کرتے ہوئے دینا چاہئے ۔ موسیٰ ندی کے کنارہ غریب خاندان کس طرح زندگی بسر کر رہے ہیں، اس کا جائزہ لینے کیلئے اپوزیشن قائدین کو کم از کم ایک دن قیام کرنا چاہئے ۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ ریونت ریڈی حکومت نے ڈبل بیڈروم مکانات فراہم کرکے انہیں مشکلات سے نجات دی ہے۔ موسیٰ ندی کے اطراف علاقہ میں خاندانوں کے ساتھ زندگی بسر کرنا ممکن نہیں ہے ۔ اب جبکہ بی آر ایس اور بی جے پی قائدین موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کی مخالفت کرتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کر رہے ہیں، لہذا انہیں چاہئے کہ وہ علاقہ میں قیام کرتے ہوئے مسائل کا جائزہ لیں۔ دیپاولی تہوار کے موقع پر متاثرہ خاندانوں نے جشن کا اہتمام کیا اور ریونت ریڈی کی تصویر کو دودھ سے نہلایا۔ واضح رہے کہ موسیٰ ریور فرنٹ پراجکٹ کے کاموں کا نومبر کے پہلے ہفتہ میں آغاز کرنے کا چیف منسٹر نے اعلان کیا ہے۔ بعض نامور اداروں کو تفصیلی پراجکٹ رپورٹ تیار کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ملک پیٹ اسمبلی حلقہ کے بیشتر متاثرہ خاندانوں کی بازآبادکاری کے اقدامات جاری ہیں۔ حکومت کی جانب سے گھریلو ضروری اشیاء کی خریدی کے لئے یکمشت رقم فراہم کی گئی۔ 1