'ایکس' میں چھنٹنی کا دور جاری، ایلن مسک نے کئی ملازمین کو دکھایا باہر کا راستہ!
ایلن مسک ان دنوں 5 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب کے لیے ڈونالڈ ٹرمپ کی تشہیر کرنے میں مصروف ہیں۔ اسی درمیان جانکاری سامنے آ رہی ہے کہ مسک نے مبینہ طور پر اپنے ’ایکس‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے مزید کئی ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ ’دی وَرج‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ’ایکس‘ کے داخلی ذرائع اور وَرک اسپیس پلیٹ فارم بلائنڈ پر پوسٹ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ کمپنی کے انجینئرنگ محکمہ سے ملازمین کو کم کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ’’چھنٹنی کے اس عمل کے تحت کتنے ملازمین متاثر ہوئے ہیں، ان کی تعداد کو لے کر جانکاری نہیں ہے۔ ملازمین کی اس چھنٹنی سے ٹھیک دو ماہ پہلے ان سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنے لیڈرس کو کمپنی میں اپنے تعاون کو لے کر ایک صفحہ کی رپورٹ سبمٹ کریں۔‘‘
ایلن مسک اور ایکس کی طرف سے ابھی تک اس چھنٹنی معاملہ پر کسی طرح کی آفیشیل جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ حال ہی میں ایکس کے مالک مسک نے مبینہ طور پر اپنے دیرینہ اسٹاک عطیہ کے بارے میں ایکس اسٹاف کو ایک ای میل بھیجا تھا، حالانکہ اس میں ایک شرط تھی۔ ’دی وَرج‘ کے ذریعہ دیکھے گئے ملازمین کو ارسال اس ای میل میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے ملازمین پر پڑنے والے اثرات کی بنیاد پر اسٹاک آپشن دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’اس کا مطلب ہے ملازمین کو اپنا اسٹاک حاصل کرنے کے لیے کمپنی میں اپنے تعاون کے بارے میں اپنے لیڈرس کو ایک صفحہ کی تفصیل سبمنٹ کرنی ہوگی۔‘‘
واضح رہے کہ مسک نے 2022 میں ’ایکس‘ کو خریدا تھا اور اس دوران کمپنی کے تقریباً 80 فیصد ملازمین کو ملازمت سے نکالا گیا تھا۔ کمپنی میں 6000 سے زیادہ ملازمین کی چھنٹنی کی گئی تھی۔ رواں سال جنوری میں ایکس نے مبینہ طور پر اپنے ’سیفٹی‘ اسٹاف کے 1000 ملازمین کو ملازمت سے نکال دیا تھا، یہ وہ لوگ تھے جو ہتک آمیز آن لائن کنٹنٹ کو روکنے کا کام کرتے تھے۔ ان میں سے 80 فیصد سافٹ ویئر انجینئر تھے جو ’ٹرسٹ اور سیفٹی ایشو‘ پر توجہ مرکوز کرتے تھے۔